1922 to 2022

 🥀 وہ جو گذر گیا.. پہر ڪبھی نا آیا،؟😭 😭


آج سے ٹھیک سو سال پہلے 1922 میں ایک برطانوی رائٹر نے اپنی ڈائری میں لکھا کہ دوبارہ جب کیلنڈر پر 22 کا ہندسہ آئےگا تو یقیناً نہ اپ ہونگے نہ میں ہوں گا"

پھر مزید لکھا کاش عمر اتنا لحاظ رکھ لے کہ میں دوبارہ یہ ہندسہ دیکھ سکوں۔

ان لوگوں کو دیکھ سکوں جو 2022 میں ہونگے اس زمانے کو دیکھ سکوں

جو 2022 میں ہوگا مگر میں جانتا ہوں یہ ممکن نہیں ہے تب ہماری خبریں گمنام ہو چکی ہوں گی "

ساحر لدھیانوی جب بستر مرگ پر تھے، تو بند آنکھوں اپنے ڈاکٹر سے کہا "ڈاکٹر کپور میں جینا چاہتا ہوں" 

زندگی نے بیشک غم دیے ہیں مگر دنیا خوبصورت جگہ ہے"

یہاں یاروں کی محفلیں ہیں" یہاں زندگی کا شور ہے"  میں جینا چاہتا ہوں ڈاکٹر کپور"

22 کا ہندسہ جب سو سال بعد 2122 میں دوبارہ آئیگا " تو دوستو! یقیناً ہم میں سے کوئی بھی نہیں ہوگا" 

ہماری قبریں قبرستانوں کے گنجان حصوں میں گم ہوچکی ہونگی، کچھ دھنسی ہوئی، کچھ اٹی ہوئی، دبی ہوئی۔

"لہٰذا کوشش کریں کہ یہ مختصر سا قیام خوشگوار گزر جائے"

کوئی روح کوئی جسم، ایسا نہ ہو جو زخم ساتھ لے کر جائے"

اور ان زخموں کا الزام ہمارے سر ہو"

سیاست کا میدان ہو یا خونی رشتوں کی کہانی، جہاں دیکھو وہیں نفرتوں، عداوتوں، عدم برداشت اور ایک دوسرے کی ناقدری کا جذبہ شدت سے زور پکڑتا نظر آتا ہے۔

احساس، محبت، چاہت اور خلوص سے عاری کھوکھلے رویے ہمیں نہ صرف خود سے بلکہ زندگی سے بھی دور کرتے جارہے ہیں۔

بقول شاعر:

دھجیاں اڑنے لگیں انسانیت کی چارسو

دل درندہ ہوگیا انسان پتھریلے ہوگئے

Comments

Popular posts from this blog

Is Education is the Best Service?

Life Lessons - Andrew Carnegie, “I can keep my mind focused on something for five minutes at a stretch.”

How Can One Insult Me