Respect Your Parents, It Matters

 ڈ گری کی قدر و قیمت مثل خس و خاشاک 

 میر ے انٹر ویو کا یاد گار د ن 

میں گھر سے نکلتے ہوئے سوچ رہا تھا : اے کاش ، آج میں انٹرویو میں کامیاب ہو گیا تو فوراً اپنے مکان  کو خیر باد کہہ کر شہر منتقل ہوجاؤنگا۔

کیونکہ کم از کم والدین کی مغزماری  سے جان چھڑا لوں گا ۔!  صبح جاگنے سے لےکر رات کو سونے تک ہونے والی مغز ماری سے بیزار ہو گیا ہوں ۔ 

 مثال صبح غسل خانے کی تیاری کرو۔ تو حکم ہوتا ہے :پہلے بستر کی چادر درست کرو پھر غسل خانے جاؤ !  غسل خانے سے نکلو تو فرمان جاری ہوتا ہے: نل بند کردیا ؟؟؟؟ تولیہ سہی جگہ پر رکھ لیا کرو . .   ناشتہ کرکے کے گھر سے نکلنے کا سوچو تو ڈانٹ پڑتی ہے : پنکھا بند کیا یا چل رہا ہے ؟ وغیرہ 

ان بوڑھے والد ین سے نہ جانے کیا کیا سننے کو ملتا ہے ؟؟؟

اسلیے د ل میں مکمل نیت کیا تھا کہ نوکری ہوتو روزانہ کی مغز ماری سے نجات پالونگا۔

 آفس پہنچنے پر نوکری کے بہت سے امیدوار بیٹھے "باس " کا انتظار کر رہے تھے _ اتنے میں باس آیے اور سیدھے اوپر کو نکلے۔ 

میں نے دیکھا ، وہاں موجود نلکے کی ٹوٹی سے پانی ضائع ہورہا تھا . .  امی کی ڈانٹ یاد آئی ٹوٹی بند کیا۔ دوسری جانب انتظارگاہ میں رکھے واٹر کولر سے پانی رس رہاتھا ، ابو یاد آئے فورا بند کردیا . . .  

سامنے دیکھا . . .  بورڈ پر نوٹس آویزاں تھا کہ :انٹرویو دوسری منزل پر ہوگا ! اوپر کی جانب روانہ ہوا . . .  دیکھا  سیڑھی کی لائٹ بھی جل رہی تھی

اسے بند کرکے آگے بڑھا۔

دیکھا ، پہلے سے موجود امیدوار اندر جاتےاور فوراً واپس آجاتے تھے _ معلوم کرنے پر پتا چلا کہ وہ صرف کاغذات دیکھتے ہیں بغیر کچھ پوچھے سب کو واپس کر رہے ہیں۔  

                                       میرا نمبر آنے پر میں نے اپنی

فائل مینجر کے سامنے رکھ دی _ تمام کاغذات دیکھ کر مینجر نے پوچھا : کب سے نوکری جوائن کر رہے ہو ؟

      ان کے سوال پر مجھے یوں لگا ، جیسے آج یکم اپریل ہو اور یہ مجھے 'فول' بنا رہے ہیں - 

مینجر نے محسوس کر لیا اور کہا : اپریل فول نہیں ، حقیقت ہے ۔ اور وہ حقیقت یہ ہے کہ آج کے انٹرویو میں کسی سے کچھ پوچھا ہی نہیں گیا ہے_  صرف CCTV کیمرہ میں امیدواروں کا برتاؤ دیکھا گیا ہے _  سبھی امیدوار آئے ، مگر کسی نے  نل یا لائٹ بند نہیں کی ، سوائے تمھارے _ 

     مبارک باد کے مستحق ہیں تمہارے والدین ، جنہوں نے تمہیں تمیز اور تہذیب سکھائی ہے  _ 

     جس شخص کے پاس Self Discipline نہیں ، وہ چاہے جتنا ہوشیار اور چالاک ہو ، مینجمینٹ اور زندگی کی دوڑ میں پوری طرح کامیاب نہیں ہو سکتا  _

     یہ سب ہو جانے کے بعد میں نے پوری طرح طے کر لیا کہ گھر پہنچتے ہی امی اور ابو سے معافی مانگ کر انہیں بتاؤں گا کہ آج اپنی زندگی کی پہلی آزمائش میں ان کی چھوٹی چھوٹی باتوں پر روکنے اور ٹوکنے کی باتوں نے مجھے جو سبق پڑھایا ہے ان کے مقابل میری ڈگری کی کوئی قیمت نہیں ہے ۔

     زندگی کے سفر میں تعلیم ہی نہیں ، تہذیب کا اپنا مقام ہے

Comments

Popular posts from this blog

Is Education is the Best Service?

Life Lessons - Andrew Carnegie, “I can keep my mind focused on something for five minutes at a stretch.”

How Can One Insult Me